Ticker

10/recent/ticker-posts

urdu poetry by ahmad nadeem qasimi





 کہ مسکرایا خدا بھی ستارہ وا کر کے

عجب سرور ملا ہے مجھے دعا کر کے

 گدا گری بھی اک اسلوب فن ہے
 جب میں نے اسی کو مانگ لیا اس سے التجا کر کے
 

شب فراق کے ہر جبر کو شکست ہوئی 
کہ میں نے صبح تو کر لی خدا خدا کر کے
 

یہ سوچ کر کہ کبھی تو جواب آئے گا 
میں اس کے در پہ کھڑا رہ گیا صدا کر کے

 یہ چارہ گر ہیں کہ اک اجتماع بد ذوقاں
 وہ مجھ کو دیکھیں تری ذات سے جدا کر کے
 

خدا بھی ان کو نہ بخشے تو لطف آ جائے 
جو اپنے آپ سے شرمندہ ہوں خطا کر کے 
 

خود اپنی ذات پہ تو اعتماد پختہ ہوا ندیمؔ 
یوں تو مجھے کیا ملا وفا کر کے

Post a Comment

3 Comments