اخلاقی کہانی, بچوں کی کہانی
📋 Meta Description: ایک عقلمند بادشاہ کی سبق آموز کہانی جس میں ایک چور کو نہ صرف سزا دی جاتی ہے بلکہ عوام کے لیے ایک اہم پیغام بھی چھوڑا جاتا ہے۔
🏰 عقلمند بادشاہ اور چور کا انجام
ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ ایک دور دراز ریاست میں ایک نہایت عقلمند اور رحم دل بادشاہ حکومت کرتا تھا۔ وہ ہر روز بھیس بدل کر شہر کے حالات کا جائزہ لیتا اور عوام کے مسائل خود سنتا تھا۔
ایک رات جب وہ بازار کے راستے سے گزر رہا تھا، تو اس نے دیکھا کہ ایک آدمی دیوار پھلانگ کر ایک دوکان میں داخل ہو رہا ہے۔ بادشاہ نے خاموشی سے سپاہیوں کو بلایا اور چور کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔
دوسرے دن عدالت میں چور کو پیش کیا گیا۔ سب لوگ سمجھ رہے تھے کہ بادشاہ اسے سخت سزا دے گا۔ لیکن بادشاہ نے اس سے پوچھا: "تم نے چوری کیوں کی؟"
چور نے سر جھکا کر کہا: "حضور! میں بےروزگار ہوں، بچوں کو کھانا نہیں ملا، اس لیے مجبور ہو کر چوری کی۔"
بادشاہ نے چند لمحے سوچا، پھر مسکرا کر بولا:
"چونکہ تم نے سچ بولا ہے، میں تمہیں معاف کرتا ہوں۔ لیکن شرط یہ ہے کہ تم روزگار حاصل کرو اور دوبارہ کبھی چوری نہ کرو۔"
اس کے بعد بادشاہ نے شہر کے ہر محلے میں ایک نیا قانون جاری کیا:
"جو شخص دیانت داری سے محنت کرے گا، حکومت اس کی مدد کرے گی۔"
چور کو بادشاہ کے محل میں مالی کی نوکری دے دی گئی۔ وقت کے ساتھ وہ ایماندار اور نیک شخص بن گیا، اور اپنی زندگی بدل لی۔
📌 نتیجہ
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ عقل مند بادشاہ صرف سزا نہیں دیتا بلکہ اصلاح کی راہ بھی دکھاتا ہے۔ سچائی، دیانت داری، اور موقع دینے سے زندگی میں بڑی تبدیلی آ سکتی ہے۔
اگر آپ کو یہ کہانی پسند آئی ہو تو کمنٹ کریں اور شیئر ضرور کریں تاکہ دوسرے لوگ بھی اس سبق آموز کہانی سے فائدہ اٹھا سکیں۔
0 Comments